سائنس ٹیکنالوجی

بندر بھی جانتے ہیں قدرتی علاج! زخمی ہونے پر جڑی بوٹیوں کا استعمال، سائنسی دنیا حیران

جکارتہ/یوگنڈا – حالیہ سائنسی مشاہدات نے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ کچھ جنگلی بندر نہ صرف زخمی ہونے پر درد برداشت کرتے ہیں بلکہ وہ خود قدرتی طریقوں سے اپنا علاج بھی کرتے ہیں! یہ دریافت انسانوں اور جانوروں کے درمیان ذہانت و جبلّت کے نئے رشتے کو اجاگر کرتی ہے۔

انڈونیشیا کے گونونگ لیوسر نیشنل پارک میں محققین نے ایک نر اورنگوٹان کو چہرے پر گہرے زخم کے بعد Fibraurea tinctoria نامی طبی پودے کو چباکر اس کا رس زخم پر لگاتے ہوئے دیکھا۔ نہ صرف اس نے پودے کا رس استعمال کیا بلکہ چبائے ہوئے پتے زخم پر چپکائے اور یہ عمل 7 منٹ تک جاری رکھا۔ محض چار دن میں زخم بند ہو گیا اور ایک ماہ میں مکمل طور پر ٹھیک ہو گیا!

یہی نہیں، یوگنڈا کے گھنے جنگلات میں بھی چمپینزی کو مخصوص پودے کھاتے دیکھا گیا جو عام طور پر ان کی خوراک کا حصہ نہیں ہوتے۔ مثلاً، Christella parasitica نامی پودے کو ایک زخمی چمپینزی نے کھایا، جس میں قدرتی سوزش کم کرنے کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ کچھ ہی دنوں میں اس کا زخم ٹھیک ہو گیا۔

دیگر بندر، جیسے کیپچن بندر اور ٹیٹی بندر، بھی خودعلاجی کے رویے دکھاتے ہیں۔ کیپچن بندر مخصوص اینٹی بیکٹیریل پودوں کے پتوں کو چبا کر زخموں پر لگاتے ہیں، جبکہ ٹیٹی بندر اپنے جسم پر Piper aduncum اور Psychotria جیسے پودوں کے پتوں کو رگڑتے ہیں تاکہ کیڑے مکوڑوں سے بچ سکیں اور جلدی بیماریوں کا علاج کر سکیں۔

🔬 سائنس کے لیے نئی راہیں
یہ مشاہدات نہ صرف جانوروں کی جبلّتی ذہانت کو ظاہر کرتے ہیں بلکہ نیچر سے سیکھنے کے نئے دروازے بھی کھولتے ہیں۔ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ان رویوں کی مزید تحقیق سے نئی قدرتی ادویات اور علاج کے طریقے دریافت کیے جا سکتے ہیں۔

🌱 قدرت کے ساتھ ہم آہنگی کا سبق
یہ دریافت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ قدرتی ماحول اور جنگلی حیات میں ایسے خزانے چھپے ہیں جن سے انسان بہت کچھ سیکھ سکتا ہے – اگر وہ غور کرے۔

مزید دکھائیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button