اسپورٹس ڈیسک: دنیا کے تیز ترین فاسٹ بولر شعیب اختر کا 22 سال پرانا ریکارڈ آج بھی ناقابلِ شکست ہے، تاہم حالیہ بھارت-آسٹریلیا ون ڈے میچ کے دوران اسپیڈو میٹر کی ایک تکنیکی غلطی نے شائقین کرکٹ کو حیران و پریشان کر دیا۔
میچ کے دوران آسٹریلیا کے فاسٹ بولر مچل اسٹارک نے اپنے دوسرے اوور کی پہلی گیند روہت شرما کو کروائی، جس کی رفتار 176 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی — ایک ایسی رفتار جو انسانی ممکنات سے باہر سمجھی جاتی ہے۔
یہ رفتار سوشل میڈیا پر فوری وائرل ہوگئی، اور دیکھتے ہی دیکھتے شعیب اختر کا تاریخی ریکارڈ زیرِ بحث آگیا۔
کرکٹ شائقین اور ماہرین نے اس پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح طور پر ٹیکنیکل گلچ (تکنیکی خرابی) کا نتیجہ ہے، کیونکہ مچل اسٹارک عام طور پر 140 سے 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کراتے ہیں۔
شعیب اختر کا ناقابلِ تسخیر ریکارڈ
یاد رہے کہ پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے 2003 کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف میچ کے دوران 161.3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کرا کے تاریخ کی تیز ترین گیند کا عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا، جو آج 22 سال بعد بھی قائم ہے۔
شعیب اختر، جنہیں "راولپنڈی ایکسپریس” کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے، کا یہ کارنامہ آج بھی کرکٹ کی تاریخ کا سنہرا باب سمجھا جاتا ہے، اور کرکٹ کی دنیا میں اب تک کوئی بھی باؤلر ان کے اس ریکارڈ کے قریب نہیں پہنچ سکا۔
ٹیکنالوجی کی درستگی پر سوال
اس واقعے نے نہ صرف شعیب اختر کے ریکارڈ کو سوشل میڈیا پر پھر سے زندہ کر دیا ہے، بلکہ اسپیڈ میٹر ٹیکنالوجی کی درستگی پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات میں فارمیٹ اور ڈیٹا کی درستگی کا معیار یقینی بنانا بے حد ضروری ہے۔