سائنس دانوں نے جدید سن اسکرین تیار کرلی: سورج سے تحفظ اور جلد کو ٹھنڈک فراہم کرنے والی انقلابی ایجاد
سنگاپور: سائنس دانوں نے ایک نئی اور انوکھی سن اسکرین تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو نہ صرف سورج کی مضر الٹرا وائلٹ (UV) شعاعوں سے مؤثر تحفظ فراہم کرتی ہے بلکہ جلد کا درجہ حرارت بھی کم کرتی ہے، یوں دھوپ میں جلد کو جلنے یا تپنے سے بچاتی ہے۔
یہ breakthrough تحقیق سنگاپور کی نانینگ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے مٹریل سائنس کے محققین نے کی ہے، جن کے مطابق یہ نئی سن اسکرین ماحول دوست، مؤثر اور قدرتی اجزاء پر مبنی ہے۔
کمیلیا پھول سے تیار شدہ سن اسکرین
محققین نے بتایا کہ اس سن اسکرین کی تیاری میں کمیلیا (Camellia) نامی پھول کا استعمال کیا گیا ہے، جو قدرتی طور پر اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ اجزاء نہ صرف جلد کو UV شعاعوں سے بچاتے ہیں بلکہ اس پر ٹھنڈک کا اثر بھی ڈالتے ہیں۔
روایتی سن اسکرینز کا متبادل
تحقیقات کے مطابق یہ نئی سن اسکرین مؤثریت کے لحاظ سے روایتی مارکیٹ میں دستیاب سن اسکرینز (جن میں عام طور پر ٹائٹینیم ڈائی آکسائیڈ اور زنک آکسائیڈ جیسے کیمیکل شامل ہوتے ہیں) کے برابر یا ان سے بہتر کارکردگی دکھاتی ہے۔
تاہم اس میں یہ انفرادیت موجود ہے کہ یہ جلد کا درجہ حرارت بھی کم کرتی ہے، جو کہ موجودہ سن اسکرینز میں نہیں پایا جاتا۔
ماحولیاتی اثرات بھی کم
روایتی سن اسکرینز کے کیمیکل اجزاء اکثر سمندری حیات اور ماحول کے لیے نقصان دہ سمجھے جاتے ہیں۔ لیکن کمیلیا پر مبنی یہ نئی سن اسکرین ماحول دوست ہے اور اس کے ماحولیاتی اثرات نہ ہونے کے برابر ہیں، جو کہ ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے ایک بڑی کامیابی ہے۔
صارفین کے لیے نئی اُمید
محققین کا کہنا ہے کہ اس نئی سن اسکرین کی تیاری نہ صرف اسکن کیئر کی دنیا میں ایک بڑی پیش رفت ہے بلکہ یہ ماحولیاتی لحاظ سے بھی ایک مثبت قدم ہے۔ اس پراڈکٹ کو جلد ہی تجارتی سطح پر لانچ کیے جانے کی توقع ہے۔