پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 11ویں ایڈیشن میں پلیئر ریٹینشن کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور فرنچائزز کے درمیان تبادلۂ خیال جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی 3 جبکہ موجودہ فرنچائزز 5 پلیئرز کو برقرار رکھنے کی خواہاں ہیں، اور اس سلسلے میں جلد حتمی فیصلہ متوقع ہے۔
پی ایس ایل 2026 کا ایڈیشن 26 مارچ سے 3 مئی تک کھیلا جائے گا اور اس میں دو نئی ٹیمیں بھی شامل ہوں گی۔ نئی ٹیموں کو مضبوط بنانے کے لیے اس بار پی سی بی موجودہ 6 فرنچائزز کو 8 پلیئرز برقرار رکھنے کی اجازت نہیں دے گا۔ ذرائع کے مطابق حالیہ اجلاس میں حکام نے فی فرنچائز 3 ریٹینشنز کی تجویز دی تھی۔
دوسری جانب فرنچائزز یہ چاہتے ہیں کہ وہ ایسے کھلاڑی برقرار رکھ سکیں جنہیں مداح ان کے ساتھ لازم و ملزوم سمجھتے ہیں، اسی لیے وہ 5 پلیئرز کو برقرار رکھنے کے حق میں ہیں۔ تاہم پی سی بی کی جانب سے ابھی اس پر کوئی حتمی اعلان نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ چھٹی ٹیم ملتان سلطانز کی شمولیت کے وقت فرنچائزز کو 10 ریٹینشنز کی اجازت تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ حکام کو یقین ہے کہ لیگ میں 8 ٹیمیں ہونے کے باوجود مقابلے کی کوالٹی متاثر نہیں ہوگی، کیونکہ ملک میں بڑے پلیئرز پول کے ساتھ ساتھ نوجوان کرکٹرز بھی ابھر کر سامنے آ رہے ہیں، اور غیر ملکی بڑے نام بھی پی ایس ایل میں کھیلنے کے لیے بے چین ہیں۔
اس سلسلے میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ انگلش آل راؤنڈر کرس ووکس نے ستمبر میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، مگر وہ پی ایس ایل میں کھیلتے ہوئے نظر آ سکتے ہیں۔ حکام کی کوشش تھی کہ نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر میٹ ہینری کو بھی لیگ میں شامل کیا جائے، تاہم ان کا آئی پی ایل معاہدہ پہلے ہی طے ہو چکا ہے۔






