واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میزبانی میں جمہوریہ کانگو اور روانڈا کے صدور نے واشنگٹن میں امن معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، حالانکہ دونوں ممالک کی جنگ زدہ سرحدی علاقوں میں لڑائی بدستور جاری ہے۔
تقریب ڈونلڈ جے۔ ٹرمپ انسٹیٹیوٹ آف پیس میں ہوئی، جہاں صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کے صدر فیلکس تشیسکیدی اور روانڈا کے صدر پال کاگامے کو مذاکرات کے لیے اکٹھا کیا۔
تقریب میں دونوں رہنماؤں نے نہ صرف گزشتہ ماہ طے پانے والے معاشی انضمام کے معاہدے پر دوبارہ اتفاق کیا، بلکہ جون میں امریکا کی ثالثی سے ہونے والے مگر تاحال نافذ نہ ہونے والے امن معاہدے کی توثیق بھی کی۔
امریکی حکام کے مطابق کانگو اور روانڈا نے اہم معدنیات، سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون سے متعلق نئے معاہدوں پر بھی دستخط کیے ہیں۔
امریکی مفادات
حکام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کا بنیادی مقصد کانگو کے قیمتی قدرتی وسائل اور اہم معدنیات تک زیادہ رسائی حاصل کرنا ہے۔
اس کے علاوہ امریکا، اہم معدنیات کے عالمی شعبے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے خطے میں شراکت داری کو مضبوط بنانا چاہتا ہے۔
صدر ٹرمپ کا بیان
تقریب کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا:
“ہم ایک ایسی جنگ ختم کر رہے ہیں جو دہائیوں سے جاری تھی۔ اب یہ ممالک ایک دوسرے سے لڑنے کے بجائے ترقی کی طرف بڑھیں گے اور امریکا کے ساتھ مضبوط شراکت داری قائم کریں گے۔”
امریکی حکام کے مطابق واشنگٹن اس معاہدے کے ذریعے خطے میں دیرپا امن، اقتصادی استحکام اور قدرتی وسائل کے محفوظ استعمال کی امید رکھتا ہے۔





