کائنات کے اسرار سے پردہ اُٹھنے لگا – جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے 13 ارب سال پرانی "منجمد کہکشاں” دریافت کر لی!
3 جولائی 2025، واشنگٹن/اسلام آباد – فلکیاتی دنیا میں ایک شاندار اور حیران کن کامیابی سامنے آئی ہے۔ ماہرینِ فلکیات نے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ (JWST) کی مدد سے ایک ایسی قدیم کہکشاں دریافت کی ہے جو تقریباً 13 ارب سال سے غیر متغیر (unchanged) حالت میں موجود ہے۔ اس دریافت کو کائناتی تاریخ میں ایک انقلابی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
اس کہکشاں کا نام JADES-GS-z7-LA رکھا گیا ہے، اور سائنسدانوں نے اسے ایک "Relaxed Fossil Galaxy” قرار دیا ہے، یعنی ایک ایسی کہکشاں جو کائنات کے ابتدائی دور کی حالت میں "منجمد” ہو گئی ہو۔
🔭 اہم خصوصیات:
یہ کہکشاں اس وقت وجود میں آئی جب کائنات کی عمر صرف 70 کروڑ سال تھی۔
اس میں ستاروں کی پیدائش کی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔
اس کا درجہ حرارت، ساخت اور شکل اربوں سال میں بہت کم بدلی ہے۔
کسی دوسری کہکشاں کے ساتھ تصادم یا اثرات کا کوئی نشان نہیں ملا، جو اسے "منجمد” حالت میں باقی رکھنے کی بڑی وجہ ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، یہ دریافت کائناتی ارتقا (Cosmic Evolution) کو سمجھنے کے لیے بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ یہ ممکنہ طور پر ان چند قدیم کہکشاؤں میں سے ایک ہے جنہوں نے ابتدائی دور میں ہی ترقی کرنا روک دیا، اور وقت کی گواہی دینے والے آثار کی طرح محفوظ رہیں۔
🚀 جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ وہ کائنات کے ابتدائی رازوں کو بے نقاب کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ یہ کامیابی نہ صرف سائنسدانوں کے لیے جوش و خروش کا باعث بنی ہے بلکہ انسانی تجسس اور علم کی جیت بھی ہے۔
🌌 یہ دریافت اس بات کا ثبوت ہے کہ ہر نیا فلکیاتی مشاہدہ ہمیں ماضی کی گہرائی میں لے جا سکتا ہے — اور شاید کائنات کی اصل کہانی جاننے کے اور قریب لے آئے!






