نیویارک: انسدادِ دہشت گردی اقدامات کی عدم تکمیل پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں عالمی برادری نے افغان طالبان پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں دوٹوک انتباہ جاری کر دیا ہے۔ اجلاس میں متعدد ممالک نے افغان سرزمین کو دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ قرار دیا۔
عالمی نمائندوں کا کہنا تھا کہ انتہا پسند طالبان کی سرپرستی میں افغان سرزمین سے پاکستان سمیت پورا خطہ دہشت گردی کی لپیٹ میں آ چکا ہے، جس پر فوری اور مؤثر اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ نے خبردار کیا کہ افغان سرزمین پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سمیت دیگر دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں اور پڑوسی ممالک پر حملوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے اس صورتحال کو خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔
ڈنمارک کی مستقل نمائندہ کرسٹینا مارکس لاسن نے کہا کہ طالبان کو القاعدہ، ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے کے لیے عملی کردار ادا کرنا ہوگا، محض وعدے کافی نہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملوں میں شدید اضافے کو طالبان کے غیر مؤثر اور ناکافی اقدامات کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پر ہونے والے حملے افغان سرزمین سے طالبان کی نگرانی، منصوبہ بندی اور مالی معاونت کے ساتھ کیے جا رہے ہیں۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے نے سیکیورٹی کونسل سے مطالبہ کیا کہ انسدادِ دہشت گردی سے متعلق کیے گئے وعدوں میں پیشرفت نہ ہونے پر طالبان کو باضابطہ طور پر تنبیہ کی جائے۔





