ویب ڈیسک: سعودی عرب، جو پاکستان کا قریبی اتحادی اور برادر اسلامی ملک ہے، نے وژن 2030 کے تحت ویزا پالیسیوں میں نمایاں نرمی کی ہے، جس کے نتیجے میں پاکستانی شہریوں کے لیے ملازمت کے مواقع اور روزگار کے حصول میں سہولت پیدا ہو گئی ہے۔
نئی پالیسی کے تحت 80 سے زائد شعبوں میں پاکستانی ہنرمندوں اور پروفیشنلز کے لیے نوکریوں کے دروازے کھل چکے ہیں۔ ان میں الیکٹریشن، پلمبر، ویلڈر، ایچ وی اے سی مکینک، آٹو مکینکس، کارپینٹر، ہیوی ایکوپمنٹ ٹیکنیشن، شیف، ٹیلر، ڈرائیورز، کلینرز، بیکر، باریسٹا، فاسٹ فوڈ ورکرز، نیل کیئر اسپیشلسٹ، اور دیگر درجنوں شعبے شامل ہیں۔
ایس وی پی پروگرام: سعودی مارکیٹ تک رسائی کا نیا دروازہ
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان "سکل ویریفیکیشن پروگرام (SVP)” نے پاکستانی ہنرمندوں کے لیے خلیجی مارکیٹ تک رسائی کو باضابطہ اور منظم بنا دیا ہے۔ نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) کے مطابق، پاکستان سعودی عرب کے ساتھ یہ معاہدہ کرنے والا پہلا ملک ہے، جو یکم جولائی 2021 سے فعال ہے۔
اس پروگرام کا بنیادی مقصد سعودی عرب کی لیبر مارکیٹ کو ہنرمند افراد سے آراستہ کرنا اور غیر مستند افرادی قوت کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ اب پاکستانی ورکروں کے لیے سعودی عرب روانگی سے قبل ہنر کی تصدیق (Skill Verification) لازمی قرار دی گئی ہے، جس کا عمل انتہائی سادہ، شفاف اور تیز تر ہے۔
پروگرام کی جھلکیاں:
ملک بھر میں 40 سے زائد رجسٹرڈ ٹیسٹ سینٹرز فعال ہیں۔
اب تک 273,000 سے زائد امیدواروں کی اسیسمنٹ ہو چکی ہے، جن میں سے تقریباً 80 فیصد کامیاب قرار پائے۔
SVP سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا عمل صرف 4 دنوں میں مکمل ہو جاتا ہے۔
امیدوار SVP پورٹل پر رجسٹریشن کے بعد 50 ڈالر فیس کے ساتھ ٹیسٹ بک کرتے ہیں اور کامیابی کی صورت میں 24 گھنٹوں کے اندر سرٹیفکیٹ جاری کر دیا جاتا ہے۔
اقتصادی فوائد:
یہ اقدام نہ صرف ہزاروں پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار فراہم کر رہا ہے بلکہ ملک میں بے روزگاری کم کرنے اور زرمبادلہ میں اضافے کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان اس ماڈل کو خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی وسعت دینے کی خواہاں ہے۔






