دہشت گرد مذاکرات نہیں چاہتے، ان سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: گورنر خیبرپختونخوا
پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جو عناصر آئین اور ریاست کو تسلیم نہیں کرتے، ان سے مذاکرات ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا ایجنڈا بات چیت نہیں بلکہ بدامنی پھیلانا ہے۔
اپنے ایک بیان میں گورنر نے حالیہ سیکیورٹی کارروائیوں پر ڈی پی او اور ڈی آئی خان پولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ
"پولیس نے بہادری کا مظاہرہ کیا، اور ہم ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔”
"دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر خیبرپختونخوا ہوا”
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار رہا ہے، اور صوبے میں دیرپا امن کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز ناگزیر ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ:
"ملک میں ترقی اور خوشحالی کے لیے امن بنیادی شرط ہے، اور اس کے لیے تمام سیکیورٹی اداروں کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔”
قومی اتفاق رائے کی ضرورت
گورنر نے کہا کہ آپریشنز کے معاملے پر قومی سطح پر اتفاق ضروری ہے، تاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کوئی ابہام نہ رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو گروہ ریاست کی رٹ، آئین، اور قانون کو تسلیم نہیں کرتے، ان سے کوئی بھی مذاکرات نہ کیے جائیں۔