اہم خبریںپاکستانتازہ ترینلمحہ با لمحہ

دنیا بھر کے ممالک پر آئی ایم ایف کا کتنا قرضہ ہے؟تفصیلات جان کرآپ بھی حیران رہ جائیں گے

واشنگٹن (اکتوبر 2025) – دنیا بھر کے 86 ممالک اس وقت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مجموعی طور پر 162 ارب ڈالر کے قرض تلے دبے ہوئے ہیں۔ یہ انکشاف آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے جاری سالانہ اجلاس کے موقع پر سامنے آیا، جو واشنگٹن میں منعقد ہو رہے ہیں۔

اجلاس میں عالمی مالیاتی بحران، بڑھتی مہنگائی، بیروزگاری اور تجارتی تنازعات زیربحث ہیں۔ آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں عالمی معیشت میں بگاڑ اور امریکہ کی تجارتی پابندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

آئی ایم ایف کے سخت قرضوں پر عالمی تنقید

ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کو عموماً "آخری سہارا دینے والا قرض دہندہ” قرار دیا جاتا ہے، لیکن اس کے قرضے اکثر سخت شرائط کے ساتھ دیے جاتے ہیں، جن کی وجہ سے:

مہنگائی میں اضافہ

بیروزگاری کی شرح میں تیزی

بنیادی سہولیات پر کٹوتی
جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔

آئی ایم ایف کی رکنیت اور سودی آمدن

آئی ایم ایف کی رکن ممالک کی تعداد اب 44 سے بڑھ کر 191 ہو چکی ہے، اور ہر ملک اپنی معیشت کے حجم کے مطابق فنڈ میں حصہ ڈالتا ہے۔
سال 2024 میں صرف سود کی مد میں 50 ممالک نے آئی ایم ایف کو 5 ارب ڈالر ادا کیے، جو فنڈ کے مالیاتی ڈھانچے کا اہم حصہ ہے۔

آئی ایم ایف کے قرضے عموماً Special Drawing Rights (SDRs) میں ظاہر کیے جاتے ہیں، جو ایک بین الاقوامی کرنسی یونٹ ہے۔

بڑے مقروض ممالک کی فہرست

حالیہ رپورٹ کے مطابق، ارجنٹینا آئی ایم ایف کی سب سے بڑی مقروض ریاست بن چکی ہے:

ارجنٹینا: 57 ارب ڈالر سے زائد

یوکرین: 14 ارب ڈالر

مصر: 9 ارب ڈالر

یہ اعداد و شمار ان ممالک کی معیشتوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کی عکاسی کرتے ہیں، جہاں سخت اصلاحاتی ایجنڈے عوامی مشکلات میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔

عالمی معیشت نازک دوراہے پر

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا اس وقت مالیاتی عدم استحکام کے نازک مرحلے سے گزر رہی ہے، اور اگر قرضوں کی موجودہ شرح اور شرائط برقرار رہیں، تو کئی ترقی پذیر ممالک کے لیے بحران سے نکلنا مشکل ہو جائے گا۔

مزید دکھائیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button