افغانستان سے کشیدگی کے باعث دہشتگردی بڑھنے کا خدشہ ہے، مسئلے کا حل سیاسی ہونا چاہیے: عمران خان
راولپنڈی:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان سے جاری کشیدگی کے باعث ملک میں دہشتگردی میں اضافے کا خطرہ بڑھ رہا ہے، تاہم اس مسئلے کا حل صرف سیاسی ذرائع سے نکالا جانا چاہیے، نہ کہ صرف عسکری آپریشنز کے ذریعے۔
یہ بات انہوں نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران پارٹی رہنماؤں سے ملاقات میں کہی۔ ملاقات کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان، سینیٹر علی ظفر اور بیرسٹر سیف نے میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کے خیالات سے آگاہ کیا۔
"دہشتگردی کا حل صرف عسکری نہیں، سیاسی بھی ہونا چاہیے”
عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی ہر قسم کی دہشتگردی کی واضح مذمت کرتی ہے اور مریدکے واقعے سمیت تمام واقعات پر افسوس کا اظہار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا:
"فوج بھی میری ہے، شہداء بھی ہمارے ہیں، لیکن عام عوام کا خون نہیں بہنا چاہیے۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صرف فوجی آپریشنز سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ ایک جامع سیاسی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
نیشنل ایکشن پلان پر مؤقف
جب صحافیوں نے بیرسٹر گوہر سے نیشنل ایکشن پلان (NAP) سے متعلق سوالات کیے تو انہوں نے واضح کیا کہ:
"ہم نے جنوری میں آل پارٹیز کانفرنس کی پریس ریلیز میں نیشنل ایکشن پلان اور ٹارگیٹڈ آپریشنز کا ذکر کیا تھا۔”
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کو پڑھے بغیر کنفیوژن پیدا کی جا رہی ہے اور بانی صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ "صرف ملٹری آپریشنز کافی نہیں”۔
فوج سے دشمنی نہیں، غداری کے سرٹیفکیٹ بند کیے جائیں
عمران خان کا مؤقف تھا کہ وہ فوج سے کسی قسم کی دشمنی نہیں رکھتے، ان کی فیملی بھی فوج میں ہے، اور ملک کے مفاد میں وہ پہلے بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا:
"غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔”
سیاسی امور پر تبادلہ خیال
رہنماؤں کے مطابق عمران خان نے خیبرپختونخوا میں سیاسی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور تمام ایم پی ایز، علی امین گنڈا پور اور دیگر عہدیداروں کو مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ:
"کے پی میں بانی پی ٹی آئی کا ووٹ ہے، جس کو وہ نامزد کریں گے، وہی وزیر اعلیٰ بنے گا۔”
ٹی ایل پی کے خلاف تشدد کی مذمت
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ عمران خان نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف تشدد کی سخت مذمت کی ہے اور کہا کہ اگر کسی گروہ کے ساتھ ریاست زیادتی کرے تو احتجاج ہونا چاہیے۔
افغان وزیر خارجہ کے دورہ بھارت پر ردعمل
رہنماؤں نے مزید بتایا کہ عمران خان کو افغان وزیر خارجہ کے دورہ بھارت سے آگاہ کیا گیا، تاہم اس پر بانی پی ٹی آئی کی طرف سے کوئی تفصیلی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔






