روم/بارسلونا/برلن/برسلز (ویب ڈیسک) – اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ جانے والی گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کے خلاف یورپ کے مختلف شہروں میں شدید ردعمل سامنے آ گیا ہے، جہاں سینکڑوں فلسطین حامی مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔
روم: امدادی قافلے پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار
ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق، اٹلی کے دارالحکومت روم میں سینکڑوں مظاہرین نے ٹرمنی اسٹیشن کے قریب واقع پیاچا دی چیونکوینتو میں جمع ہو کر اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا اور امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
بارسلونا: قونصلیٹ کے باہر احتجاج
اسپین کے شہر بارسلونا میں بھی فلسطین کے حامی مظاہرین نے اسرائیلی قونصلیٹ کے سامنے احتجاج کیا، جس میں مختلف تنظیموں کے کارکنان، طلبہ، اور انسانی حقوق کے نمائندے شریک ہوئے۔ مظاہرین نے غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔
برلن و برسلز میں بھی شدید احتجاج
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں درجنوں افراد مرکزی ریلوے اسٹیشن کے باہر جمع ہوئے اور اسرائیلی کارروائی کے خلاف مظاہرہ کیا، جب کہ بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جو پلاس دی لا بورس سے شروع ہو کر بیلجین وزارتِ خارجہ تک پہنچی۔
مظاہرین کا مطالبہ: عالمی برادری فوری مداخلت کرے
مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینیوں کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ:
"اسرائیلی حملہ انسانی ہمدردی کی کوششوں پر کھلا حملہ ہے، اور عالمی برادری کو فوری طور پر فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔”
یہ احتجاج اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی افواج نے امدادی قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کر کے 200 سے زائد رضاکاروں کو گرفتار کیا، جن میں معروف سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ اور پاکستانی رہنما مشتاق احمد خان بھی شامل ہیں۔






