افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان
اسلام آباد ؛ — بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں دیرپا امن کے قیام کیلئے ضروری ہے کہ افغانستان، مقامی قبائل اور حکومت ایک ساتھ بیٹھ کر جامع حکمت عملی بنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔
یہ بات علیمہ خان نے توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے پیغام کے طور پر بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ افغانوں کو زبردستی نکالا گیا ہے جبکہ اصل مسئلہ دہشت گردی ہے جس کی بھاری قیمت ہماری فوج، پولیس اور عوام چکا رہے ہیں۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے یہ بھی کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے تمام ایم این ایز اور ایم پی ایز کو علی امین گنڈا پور کے ساتھ مل بیٹھنا ہوگا اور محمود خان اچکزئی، جو تحریکِ تحفظِ آئین کے سربراہ ہیں، انہیں ایک وفد کے ساتھ افغانستان جانا چاہیے تاکہ باہمی روابط کو فروغ دے کر مسائل کا پرامن حل نکالا جا سکے۔
عمران خان نے ملٹری ٹرائل، عدالتی رویے اور الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ "ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، پارٹی کو دبایا گیا، اور میڈیا کو بولنے نہیں دیا جاتا”۔ علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کے مطابق کامن ویلتھ کی رپورٹ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں الیکشن چوری ہوا اور ووٹ چوری کی سزا آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت ہونی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پشاور میں فوری جلسے کا انعقاد کیا جائے اور پارٹی رہنما عمران خان کی ٹویٹس کو ری ٹویٹ کریں تاکہ عوامی رابطہ مہم کو تقویت دی جا سکے۔
توشہ خانہ 2 کیس میں سرکاری گواہوں پر زور، وکلا کو عدالتوں میں تاریخیں نہیں دی جا رہیں، سلمان صفدر
دوسری جانب، بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ توشہ خانہ 2 کیس کا ٹرائل تیزی سے چل رہا ہے اور سرکار گواہوں پر پورا زور لگا رہی ہے۔ انہوں نے انعام شاہ اور صہیب عباسی جیسے گواہوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان گواہوں کو اکثر مقدمات میں پیش کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں پراسیکیوشن قسطوں میں کی جارہی ہے—کبھی ایک تحفہ تو کبھی دوسرا تحفہ سامنے لایا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وکلا کیلئے اتنے مقدمات میں انگیج ہونا ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے شکایت کی کہ القادر ٹرسٹ کیس میں سات ماہ سے ہائی کورٹ میں تاریخ ہی نہیں دی جارہی، اور چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ عمران خان کے کیسز کو جلد از جلد فکس کیا جائے تاکہ قانونی عمل آگے بڑھ سکے۔






