غزہ: اسرائیلی حملوں کے تازہ سلسلے میں غزہ پٹی پر ایک بار پھر قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے، جہاں 105 فلسطینی شہید اور 530 سے زائد زخمی ہو گئے۔ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 7 ہزار 118 ہو چکی ہے۔
ان حملوں کے باوجود فلسطینی عوام کا حوصلہ بلند ہے، اور وہ انسانی حقوق، آزادی اور خودمختاری کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے ایک بار پھر آوازیں اٹھنے لگی ہیں کہ فوری جنگ بندی کی جائے اور متاثرہ شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
دوسری جانب حماس کی مزاحمتی کارروائی میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق حماس کے ارکان نے ایک فوجی کو اغوا کرنے کی کوشش کی، جس پر مزاحمت کے دوران اسرائیلی بلڈوزر آپریٹر ابراہم مارا گیا۔ جوابی کارروائی میں حماس کے دو ارکان بھی جاں بحق ہو گئے۔
غزہ کے اسپتالوں میں زخمیوں کا علاج جاری ہے، جہاں مقامی عملہ کم وسائل کے باوجود بھرپور محنت سے انسانی جانیں بچانے میں مصروف ہے۔ دنیا بھر سے امدادی تنظیموں نے متاثرین کے لیے طبی اور غذائی امداد کی فوری فراہمی پر زور دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ صورتحال ایک بار پھر اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ عالمی ضمیر بیدار ہو، اور دیرپا امن کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں تاکہ بے گناہ شہری اس جنگ کا ایندھن نہ بنتے رہیں۔





