جی نان، چین: چین کے مشرقی شہر جی نان میں ڈاکٹروں نے ایک فیکٹری حادثے میں اپنا کان کھونے والی خاتون کے ساتھ ایک حیرت انگیز اور غیر معمولی طبی کارنامہ انجام دیا ہے۔ حادثے کے بعد خاتون کا کٹا ہوا بایاں کان خون کی نالیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے عارضی طور پر اس کے پاؤں سے جوڑ دیا گیا، جس کے پانچ ماہ بعد کامیابی کے ساتھ اسے واپس اس کی اصل جگہ پر ٹرانسپلانٹ کر دیا گیا۔
خوفناک حادثہ
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، تقریباً پانچ ماہ قبل ایک فیکٹری میں پیش آنے والے ہولناک حادثے میں مذکورہ خاتون کے بال مشینری میں پھنس گئے تھے۔ اس حادثے کے نتیجے میں ان کے سر اور گردن کی جِلد کو شدید نقصان پہنچا اور ان کا بایاں کان مکمل طور پر جسم سے الگ ہوگیا۔
عارضی حل: پاؤں پر پیوند کاری (Heterotopic Grafting)
حادثے کے بعد جب خاتون کو اسپتال منتقل کیا گیا تو ڈاکٹروں نے ان کی جان بچا لی، لیکن متاثرہ کان کو فوراً اس کی اصل جگہ پر لگانے کی کوشش کرنا خطرے سے خالی نہ تھا۔ چینی ڈاکٹروں کے مطابق، فوری ٹرانسپلانٹ کی صورت میں خاتون کی خون کی نالیاں متاثر ہو سکتی تھیں۔
اس تشویشناک صورتحال سے نمٹنے کے لیے، سرجنز نے ایک جرات مندانہ فیصلہ کیا: متاثرہ کان کو صحت مند ہونے تک عارضی طور پر خاتون کے پاؤں پر لگا دیا جائے۔ ڈاکٹرز نے اس طریقہ کار کو ‘ہٹروٹوپک گرافٹنگ’ کا نام دیا۔
ڈاکٹرز نے وضاحت کی کہ انسان کے پاؤں کی جِلد پتلی ہوتی ہے اور وہاں خون کی نالیاں بھی ہم آہنگ ہوتی ہیں، جو کٹے ہوئے کان کے حصے میں خون کی گردش برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوئیں۔ ایک 10 گھنٹے کا طویل آپریشن کیا گیا اور کان کو کامیابی کے ساتھ پاؤں سے جوڑ دیا گیا۔
پانچ ماہ کا انتظار اور کامیابی
سرجری کے ابتدائی دن بہت تشویشناک تھے، لیکن خون کا بہاؤ نارمل ہونے کے بعد کان کی جِلد کی رنگت ایک بار پھر معمول پر آنے لگی، جو ٹرانسپلانٹ کی کامیابی کی طرف اشارہ تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، خاتون کو اس غیر معمولی حالت میں تقریباً پانچ ماہ تک رہنا پڑا۔ اس دوران، کان کو مناسب خون کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے، خاتون نے باہر جانے کے لیے ڈھیلے جوتے استعمال کیے اور تیز قدموں سے واک بھی جاری رکھی تاکہ خون کا بہاؤ بہتر رہے۔
بالآخر، اکتوبر کے مہینے میں، سرجنز کی ایک ٹیم نے ایک اور مشکل آپریشن کیا اور پانچ ماہ تک پاؤں سے منسلک رہنے والے بائیں کان کو کامیابی کے ساتھ واپس اس کی اصل جگہ پر ٹرانسپلانٹ کر دیا۔
خاتون اب روبصحت ہیں اور ڈاکٹروں کے اس منفرد اور بروقت فیصلے نے نہ صرف ان کے کان کو تباہ ہونے سے بچایا بلکہ مستقبل میں ان کی سماعت اور ظاہری صورت کو بھی بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔






