نیویارک / نئی دہلی: بھارت کا عالمی سطح پر روحانیت، یوگا اور سافٹ پاور کا پرچار ایک بار پھر تنقید کی زد میں آ گیا ہے، جب نیویارک میں ایک بھارتی نژاد نجومی ہیمنتھ کمار منیپا کو فراڈ کے الزام میں رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔ امریکی شہری کو جعلی روحانی عملیات، "بری نظر” اور "روحانی تحفظ” کے جھانسے میں لاکھوں روپے لوٹنے کا یہ واقعہ نہ صرف ایک مجرمانہ کارروائی ہے بلکہ بھارت کی ساکھ کے لیے بھی ایک دھچکا تصور کیا جا رہا ہے۔
جعلی روحانی علاج کے نام پر 60,000 ڈالر کا فراڈ
امریکی میڈیا ادارے CBS نیوز کے مطابق، 68 سالہ خاتون کو ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ وہ "منفی توانائی” کا شکار ہیں اور ان کا روحانی علاج ضروری ہے۔ جولائی کے آغاز میں نجومی نے پہلے 20 ہزار ڈالر لیے، اور بعد ازاں مزید 42 ہزار ڈالر کا مطالبہ کیا۔ خاتون کو دھمکایا گیا کہ اگر انہوں نے ادائیگی نہ کی تو "روحانی عذاب” ان کی زندگی کو تباہ کر دے گا۔
پولیس کی مستعدی، بینک کے باہر گرفتاری
خاتون جب مزید رقم نکالنے نیویارک کے ہِکس وائل علاقے کے ایک بینک پہنچی، تو وہاں کے عملے نے غیرمعمولی مالی سرگرمیوں پر شبہ ظاہر کیا اور فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ہیمنتھ منیپا کو بینک کے باہر سے گرفتار کر لیا۔
قانونی کارروائی جاری، مقدمہ درج
ریاست نیویارک کے قوانین کے تحت جھوٹے روحانی دعووں اور دھوکا دہی کے ذریعے رقم ہتھیانے کو جرم قرار دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا آغاز ہو چکا ہے، اور مزید تفتیش بھی کی جا رہی ہے کہ آیا وہ اس قسم کی سرگرمیوں میں ماضی میں بھی ملوث رہا ہے یا کسی بڑے نیٹ ورک کا حصہ ہے۔
بھارت کا سافٹ پاور بیانیہ زیر سوال
اس واقعے نے بھارت کی "سافٹ پاور” پالیسی اور "وشوا گرو” (دنیا کا رہنما) نعرے پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، مودی حکومت جس بھارت کو دنیا کے سامنے روحانیت، سکون اور فکری قیادت کا مرکز بنا کر پیش کرنا چاہتی ہے، وہاں سے بار بار ایسے دھوکے باز عناصر کا سامنے آنا اس بیانیے کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔
جعلی روحانیت، ایک عالمی دھوکہ؟
یہ پہلا واقعہ نہیں۔ ماضی میں بھی امریکا، کینیڈا اور یورپ میں درجنوں ایسے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں بھارتی نژاد جعلی روحانی شخصیات نے "منفی توانائی”، "کرما کی صفائی” اور "مقدر بدلنے” جیسے دعووں سے لوگوں کو مالی نقصان پہنچایا۔ ایسے واقعات دنیا بھر میں بھارتی روحانیت کی ساکھ کو مشکوک بنا رہے ہیں۔






