سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر آر ٹی انڈیا نے وزیراعظم شہباز شریف کے حوالے سے ایک پوسٹ حذف کر دی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے لیے انتظار کرتے رہے۔
آر ٹی انڈیا نے بعد میں وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ پوسٹ ممکنہ طور پر حقائق کی غلط عکاسی کر رہی تھی۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب وزیراعظم شہباز شریف ترکمانستان کے شہر اشک آباد میں ایک بین الاقوامی فورم میں شرکت کے لیے موجود تھے۔ فورم کے دوران انہوں نے متعدد عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، جن میں ترک صدر رجب طیب اردوان، ایرانی صدر مسعود پزشکیان، تاجکستان کے صدر امام علی رحمان، کرغزستان کے صدر صدر جپاروف اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن شامل تھے۔
وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف کو روسی صدر پیوٹن سے مصافحہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ملاقاتوں کو خوشگوار اور مثبت قرار دیا۔ وزیراعظم کے ترجمان برائے خارجہ میڈیا مشرف زیدی نے بھی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی تمام عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں مفید رہیں۔ اسی ویڈیو کو پاکستان میں روسی سفارتخانے کی جانب سے بھی شیئر کیا گیا۔
آر ٹی انڈیا نے جس پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم نے پیوٹن سے ملاقات کے لیے طویل انتظار کیا، اسے بعد ازاں حذف کر دیا گیا اور وضاحتی بیان میں اعتراف کیا کہ پوسٹ حقائق کی غلط ترجمانی پر مبنی ہو سکتی تھی۔ روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف بعد ازاں صدر پیوٹن اور ترک صدر اردوان کی ملاقات میں بھی شریک ہوئے۔
اس معاملے پر وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ایک بھارتی میڈیا ادارے کی جانب سے جھوٹی خبر شائع کرنا اور پھر اسے حذف کرنا خود اس کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔






